2025-07-06

 سورۃ البقرۃ: آیات 1 تا 10

الم (1) ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ(2)

الف لام میم۔  اس( قرآن) کے کتاب الٰہی ہونے میں ذرا بھی شک نہیں، اس میں اہلِ تقویٰ کے لیے ہر قسم  کی ہدایت موجود ہے۔

الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (3)

جو کہ بن دیکھے ایمان لاتے ہیں اور (اوقات و آداب کا لحاظ کرتے ہوئے) نماز قائم کرتے ہیں اور جو رزق ہم نے انہیں عطا فرمایا ہے اس میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں۔

وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ (4)

جو اس (وحی)پر بھی یقین رکھتے ہیں جو (اے نبی ﷺ) آپ کی طرف نازل کی گئی ہے اور اس (وحی) پر بھی یقین رکھتے ہیں جو آپ سے پہلے (انبیا پر) نازل کی گئی تھی۔اور وہ آخرت (میں مرنے کے بعد زندہ کیے جانے اور حساب)  پر یقین رکھتے ہیں۔

أُولَٰئِكَ عَلَىٰ هُدًى مِّن رَّبِّهِمْ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ(5)

یہی لوگ اپنے رب کی جانب سے راہ ہدایت پر گامزن ہیں اور یہی لوگ (انجام ِکار ) دائمی فلاح پانے والے ہیں۔

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ (6)

جو لوگ (ڈھٹائی کے ساتھ)  اعلانیہ کفر کرتے ہیں، انہیں اب مزید خبردارکرنا یا نہ کرنا یکساں ہے کیونکہ وہ (اپنی ضد کی وجہ سے) ایمان لانے والے نہیں۔  

خَتَمَ اللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَعَلَىٰ سَمْعِهِمْ ۖ وَعَلَىٰ أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ (7)

اللہ تعالیٰ نے ان کے قلوب اور حق کو سمجھنے کی صلاحیت پر  مہر لگادی ہے، اور ان کی بصارت کے آگے پردہ حائل ہے، اور ان کے لیے بڑا (دردناک) عذاب تیار ہے۔

وَمِنَ النَّاسِ مَن يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَمَا هُم بِمُؤْمِنِينَ (8)

کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، حال آن کہ وہ سچے مؤمن نہیں ہیں۔

يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ (9)

اپنے زعم میں وہ اللہ تعالیٰ اور سچے مؤمنین کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں، حقیقتاً وہ اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں، مگر وہ اس حقیقت کو جان نہیں پاتے۔

فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا  ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ (10)

ان کے دلوں میں (شبہات کا) مرض سرایت کیے ہوئے ہے، تو اللہ نے ان کے اس مرض کو اور بڑھا دیا ہے۔اور ان کے لیے  ان کے جھوٹ بولنے کے سبب  دردناک عذاب تیار ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Discover more from دَارُالحِکمۃ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading